نظام کی اصلاح مگر کیسے ــــ!
پاکستان میں ہر شخص نظام کی خرابی کا رونا رو رہے ہیں ، بدامنی کی وجہ سے خوف میں مبتلا ہے ، تعیلم نہیں ہے ، ہمارے بچے گندگی کے ڈھیر میں رزق تلاش کررہیے ہیں ، ہمارے حقوق پامال ہورہے ہیں ، صحت کی سہولیات کیلئے ترس رہے ہیں ، عدل خاموش ہے ، ناانصافی کا شور حکمرانی کررہا ہے ، میرٹ دفن ہوا ہے صرف سفارش اور اقربا پروری کا سکہ چلتا ہے اس وجہ سے بڑی تعداد میں نوجوانوں کا برین ڈرین ہورہا ہے۔
لیکن بدقسمتی سے پھر بھی ہم نے کھبی اپنے اعمال پر غور کیا یہ بات ضرور ہے کہ ہم نے انقلاب انقلاب کے نعرے بہت لگائے لیکن انقلاب کے نقطئہ آغاز سے ہم بلکل بے خبر ہے ۔ انقلاب کا اغاز ہمیشہ اپنے ذات سے ہوتا ہے ، سب سے پہلے اپنے اپ کو بدلنا ہوتا ہے ، اپنے اندر کمزوریوں کو دور کرنا ہے ، ذہنی اور فکری طور پر مضبوط ہونا ہے ، قوم پرستی اور فرقہ پرستی کے عناصر کو ختم کرنا ہے ، تعصب ، نفرت اور تفرقے کو نکال کے محبت ، عزت و احترام اور اتحاد کو فروع دینا ہے ایک سچا مسلمان اور ایک سچا پاکستانی بننا ہے اپنی سوچ کا محور پاکستان کی ترقی ، سربلندی اور فلاح ہونا چاہیے اپنی مفاد کو ملک کی مفاد پر قربان کرنا چاہیے ـ
جب یہ اصلاح ہم اپنی ذات سے شروع کریں گے ، تو پورے نظام کی اصلاح بہت اسان ہوجائے گی ـ
منیب احمد
خیبر لاء کالج پشاور
Post a Comment