منظور پشتین اور پشتون تحفظ مومنٹ
منظور پشتین کا تعلق جنوبی وزیرستان کے علاقے محسود قبیلے ہیں انھوں نے پرائمری تعلیم اپنے گاؤں سے حاصل کی۔اس کے بعد وہ وزیرستان میں آپریشن کی وجہ سے اپنے علاقے کو چھوڑ کر بنوں میں رہائش پذیر ہوے اور میٹرک آرمی پبلک سکول بنوں سے کی۔ اور ایف اس سی کیلئے وہ کرک چلے گئے اور ایف اس سی پاس کرنے کے بعد اس نے گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان میں ڈی وی ایم (DVM) میں داخلہ لیا۔اور اس دوران وہ کئ سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے تھے اس دوران منظور پشتین نے اپنے علاقے کے نام سے ایک تنظیم بنائی جس کا نام محسود تحفظ مومنٹ تھا جو اپنے علاقے کے مسائل کیلئے بنایا تھا اس کے بعد 2018 میں محسود قبیلے کے ایک نوجوان جس کا نام نقیب اللہ محسود تھا اس کو کراچی میں شہید کیا گیا اور اس دوران محسود تحفظ مومنٹ نے اسلام آباد میں دھرنا دیا تو اس دوران منظور پشتین اور اس کے ساتھیوں نے فیصلہ کیا کہ کیوں نہ اس کو پشتون تحفظ کا نام دیا جائے اور پورے پشتون عوام کیلئے آواز اٹھائے اس کے بعد ان لوگوں نے احتجاجی شروع کی اور اپنی آواز کو پورے پختون خواہ میں پھیلائی کہ آج جو کچھ ہمارے ساتھ ہورہا ہے کل تمھارے ساتھ بھی ہوسکتا ہے اور اس طرح یہ تحریک شروع ہوا اور ان کے سب سے پہلے کچھ مطالبات تھے کہ
1۔چیک پوسٹوں کا خاتمہ کرنا
2۔لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کرنا
3۔اور وزیرستان سے لینڈ مائنز کا خاتمہ کرنا
اور اس طرح سے یہ تحریک چلتا رہا اور وقت کے ساتھ ساتھ مذاکرات بھی ہوئی 2019 میں عمران خان کے حکومت کے ساتھ اور ایک بار فوج کے ساتھ لیکن وہ ناکام رہے۔اس تحریک کو بہت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا اور بہت لوگ شہید ہوگئے جیسے عارف وزیر ارمان لونی گیلامن وغیرہ لیکن منظور کا مقصد صرف یہ تھا کہ میں پشتونوں کو ایک دفعہ اکٹھا کرو تو بات بنے گی اور اس طرح اس نے 2018 سے لیکر 2024 تک یہی بات کی کہ اتفاق کرو تو ہمارے مسائل حل ہو سکتے ہیں اور جب حالات پھر سے خراب ہونے لگے اور پولیس لائن میں دھماکا ہوا تو سب سے پہلے میرے خیال میں پی ٹی ایم نے آواز اٹھائی اور پشاور میں سب پولیٹیکل پارٹیز کے ساتھ مل کر ایک پر آمن احتجاج کیا اور پھر سوات سے لیکر وزیرستان تک پورے پختون خواہ میں احتجاجیں کی اور صرف اور صرف آمن کیلئے آواز اٹھائی اور مطالبہ صرف یہی تھا کہ ہمیں اور کچھ نہیں صرف آمن چاہیے۔اور اس طرح پوری قوم اس کے ساتھ کھڑی ہوگئی کہ ہمیں آمن چاہیے اور اس طرح آہستہ آہستہ قوم کو بیدار کیا اور اتفاق میں لایا لوگوں میں اور پھر جس طرح وہ جرگہ ہوا آپ سب کو معلوم ہے وہ بھی بڑی موضوع ہے لیکن اتنا کافی ہے۔
منظور کے ساتھ لوگوں کا اختلاف ہو سکتا ہے لیکن کیا آمن کیلئے آواز اٹھانا گناہ ہے.
حسن رضا مہمند-
Post a Comment